صرف ایک ڈالر خرچ سے شادی کرنے والے کینیا کے جوڑے نے ویلنٹائن ڈے کے موقعے
پر خیر خواہوں کی مالی مدد سے ایک پر تعیش تقریب میں اپنی شادی کے عہد کی
تجدید کی ہے۔ ان کی شادی کے کل خرچ کی خبر سوشل میڈیا پر پھیل گئی تھی جس
کے بعد بہت سے لوگوں نے انھیں مدد کی پیشکش کی۔ ولسن اور این موتورا نے سنہ
2016 میں دو بار اپنی شادی کی تقریب معطل کی کیونکہ وہ اس پر خرچ کرنے کے
لیے 300 امریکی ڈالر جمع نہ کر سکے تھے۔ رواں سال انھوں نے کم از کم بجٹ
میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اپنی شادی کی پہلی تقریب میں دونوں نے
جینز اور ٹی شرٹ پہننی تھی اور سٹیل کے دو رنگز کو بطور انگوٹھی استعمال
کیا تھا۔ کینیا میں میڈیا کے اندازے کے مطابق نائیروبی کے ایک معروف ہوٹل
میں ان کی حالیہ تقریب کا خرچ 35 ہزار ڈالر تک ہو سکتا ہے۔ جوڑا پہلے سے
شادی شدہ تھا اسی لیے حالیہ تقریب میں انھوں نے
صرف انگوٹھیاں ایک دوسری کو
پہننائیں۔ کچھ لوگ انٹرنیٹ پر یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ منتظمین نے اس
تقریب پر اتنا خرچہ کرنے کے بجائے جوڑے کی مالی امداد کیوں نہیں کی؟ تاہم
تقریب کی مرکزی منتظم کمپنی سلق ایونٹس پلینر کا کہنا ہے کہ جوڑے کو پہلے
ہی مالی امداد کی جا چکی ہے اور اس تقریب کا معاملہ رومانوی تھا۔ کمپنی کے
ترجمان کا کہنا تھا کہ جوڑے کو دیگر افراد نے پہلے ہی مالی امداد دی ہے۔
مختلف لوگوں نے مختلف سطح پر ان کی مدد کی ہے۔ انھیں ایک فارم، ایک ہنی
مون، اور بزنس شروع کرنے کے لیے رقم کا وعدہ پہلے ہی مل چکا ہے۔ ان کا
مزید کہنا تھا کہ چونکہ یہ سب پہلے مل چکا ہے، اور ان کی پہلے شادی کی
تقریب نہیں ہو سکی تھی، تو کیوں نہ انھیں یہ دیا جائے۔ تاہم ترجمان نے
حالیہ تقریب پر کل اخراجات کی رقم نہیں بتائی کیونکہ ان کے مطابق بہت سے
لوگوں نے عطیات اشیا کی مد میں دیے۔